Skip to main content

Posts

Showing posts from April 18, 2024

بجلی کمپنیوں کو چلانا حکومت کا کام نہیں، وفاقی وزیر توانائی

بجلی کمپنیوں کو چلانا حکومت کا کام نہیں  وفاقی وزیر توانائی معیشت کی خرابی پاور سیکٹر کی وجہ سے بھی ہے، وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری پاور سیکٹر کیلئے اصلاحات تیار کی ہیں، وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کسی بجلی چور کا لحاظ نہیں کریں گے، وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری بجلی چوری کی روک تھام کیلئے لائحہ عمل تشکیل دے رہے ہیں، وفاقی وزیر توانائی وزیر توانائی اویس خان لغاری 20 فیصد ملازمین بجلی چوری نااہلی میں ملوث ہیں، وزیر توانائی اویس لغاری ملک ان چوروں، لٹیروں کا بوجھ مزید برداشت نہیں کرسکتا، اویس لغاری  ڈسکوز کی نجکاری ضروری ہے کہیں نہیں لکھا سیکرٹری وزیر انکو چلائے، وزیر توانائی  نقصانات میں چلنے والی ڈسکوز کی نجکاری ہوگی اور ہر حال میں ہوگی، وزیر توانائی  ایک ماہ بعد ڈسکوز کے بورڈ کارکردگی کا جوابدہ ہونگے، وزیر توانائی  آئندہ ہفتے تک نئے بورڈز سے متعلق فیصلہ وفاقی کابینہ سے ہو جائے گا، وزیر توانائی

قبل از وقت ریٹائرمنٹ لینے والے ملازمین پر کم از کم تین مہینے کی پابندی عائد کر دی

 قبل از وقت ریٹائرمنٹ لینے والے ملازمین پر کم از کم تین مہینے کی پابندی عائد کر دی وفاقی حکومت نے رضا کرانہ طور پر قبل از وقت ریٹائرمنٹ لینے والے ملازمین پر کم از کم تین مہینے کی پابندی عائد کر دی ہے۔ اس کا مقصد ان عقلمند ملازمین کا محاصرہ کرنا ہے جنہوں نے یکم جولائی سے ہونے والے متوقع ملازمین اصلاحات پینشن اصلاحات سے پہلے ریٹائرمنٹ لینے کی پلاننگ کر رکھی تھی۔ اس نوٹیفکیشن کے تحت اب وہ تین مہینے کا نوٹس دے کر رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لینے کے پابند ہوں گے یعنی کہ اگر ایک ملازم ابھی 16 اپریل 2024 کو قبل از وقت رضا کرانا طور پر ریٹائر ہونا چاہئے گا تو عملی طور پر اس کی ریٹائرمنٹ 16 جولائی سے پہلے نہیں ہو سکے گی۔ اب ملازمین کو عملی طور پر باہر نکلنا پڑے گا بصورت دیگر متوقع پینشن اصلاحات یکم جولائی سے نافذ ہونے جا رہی ہیں۔ اس سلسلے میں سیکرٹری خزانہ اور وزیر خزانہ ائی ایم ایف سے مذاکرات کے لیے واشنگٹن گئے ہوئے ہیں جن کی واپسی 24 اپریل کو ہوگی اور اس کے بعد پینشن کے حوالے سے پیش رفت پر کوئی واضح صورتحال سامنے آئے گی۔ تمام ملازمین انے والے بجٹ میں پنشن کی حفاظت کے ساتھ ساتھ مہنگائی کے تناسب سے...