قبل از وقت ریٹائرمنٹ لینے والے ملازمین پر کم از کم تین مہینے کی پابندی عائد کر دی
وفاقی حکومت نے رضا کرانہ طور پر قبل از وقت ریٹائرمنٹ لینے والے ملازمین پر کم از کم تین مہینے کی پابندی عائد کر دی ہے۔ اس کا مقصد ان عقلمند ملازمین کا محاصرہ کرنا ہے جنہوں نے یکم جولائی سے ہونے والے متوقع ملازمین اصلاحات پینشن اصلاحات سے پہلے ریٹائرمنٹ لینے کی پلاننگ کر رکھی تھی۔ اس نوٹیفکیشن کے تحت اب وہ تین مہینے کا نوٹس دے کر رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لینے کے پابند ہوں گے یعنی کہ اگر ایک ملازم ابھی 16 اپریل 2024 کو قبل از وقت رضا کرانا طور پر ریٹائر ہونا چاہئے گا تو عملی طور پر اس کی ریٹائرمنٹ 16 جولائی سے پہلے نہیں ہو سکے گی۔ اب ملازمین کو عملی طور پر باہر نکلنا پڑے گا بصورت دیگر متوقع پینشن اصلاحات یکم جولائی سے نافذ ہونے جا رہی ہیں۔ اس سلسلے میں سیکرٹری خزانہ اور وزیر خزانہ ائی ایم ایف سے مذاکرات کے لیے واشنگٹن گئے ہوئے ہیں جن کی واپسی 24 اپریل کو ہوگی اور اس کے بعد پینشن کے حوالے سے پیش رفت پر کوئی واضح صورتحال سامنے آئے گی۔ تمام ملازمین انے والے بجٹ میں پنشن کی حفاظت کے ساتھ ساتھ مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ تنخواہوں میں تفریق کے خاتمے ، لیو ان کیشمنٹ کی بحالی کے ساتھ ساتھ ہاؤس رینٹ میڈیکل اور کینونس الاؤنس میں اضافے کے لیے عملی طور پر باہر نہیں نکلیں گے تو ملازمین اور ان کے بچوں اور اہل خانہ کا مستقبل جو پہلے سے تاریک ہے مزید تاریک ہو جائے گا۔ دیگر مطالبات میں صوبوں کی طرز پر وفاقی ملازمین کی اپگریڈیشن تمام ڈیلی ویجز کنٹرکٹ ملازمین کی مستقلی اور اس کے ساتھ ساتھ بالخصوص گریڈ ایک سے 16 کے پسے ہوئے ملازمین کی تنخواہوں میں کم از کم 100 فیصد اضافہ اور دیگر اجتماعی مسائل انشاءاللہ ایجنڈے کا حصہ ہوں گے۔
آپ کا بھائی
رحمان علی باجوہ
سربراہ وفاقی سیکٹریٹ ملازمین کور کمیٹی
چیف کوارڈینیٹر ال گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس۔
Comments
Post a Comment
Thanks for Comments.We will contact soon.