پاکستان کرکٹ کے نئے شہنشاہ صائم ایوب کامران غلام اور سلمان آغا
سلیمان علی آغا نے خود پہ تنقید کرنے والوں کو اپنے بیٹنگ بولنگ سے جواب دیا کہ وہ میچ ونر اور میچ فنشر ہے صائم ایوب نے دنیا کرکٹ کو اپنی کلاس دکھائی اور بابر اور رضوان کے لیے بھی مثال قائم کی کہ میچ وننگ اننگز کیسے کھیلتے ہیں اور کھیلیں نہ کھیلیں ۔بائیس سالہ نوجوان نے کس دلیری سے سنچری مکمل کی اور ایک اوور میں بائیس رنز بنا کے میچ کا سارا موومنٹم اپنی طرف کھینچ لیا صائم نے سنچری بنائی لیکن خوشی نہں منائی کہ اسے پرسنل ریکارڈ میں دلچسبی نہں تھی بلکہ میچ جیتنا اس کا گول تھا سیلمان آغا نے مین آف میچ ٹرافی صائم ایوب کو اسٹیج پہ بلا کے سارا کریڈٹ اسے دے کے ٹرافی اور ایوارڈ صائم سے شیئر کرکے دنیائے کرکٹ کے لیے انمول مثال قائم کی ایسا منظر پہلی بار دیکھا بدلے میں صائم نے سارا کریڈٹ سلیمان آغا کو دیا کہ کیسے اوور ٹو اوور پلاننگ سے وہ دونوں کھیلتے رہے اور میچ وننگ پارٹنرشپ قائم کی
ابھی جو ہے نا بہت سارے ایسے تبصرہ نگار اپ کو دیکھنے کو ملیں گے جنہیں پاکستان کا کوئی بھی اچھا کام ہوتا ہوا اچھا نہیں لگتا انہیں پسند نہیں ہوتا ان کا کام ہوتا ہے کیڑے نکالنا ہے اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ اس وقت جو ہے نا بابر اور رضوان پر تھوڑا سا برا وقت چل رہا ہے لیکن میں 40 سالہ جو میں جانتا ہوں 40 سالہ ہسٹری میں میں نے نہیں دیکھا کہ کوئی اتنی اچھی بھی جوڑی پاکستانی کرکٹ ٹیم میں ائی ہو چاہے ونڈے ہو یا پھر ٹیسٹ ہو یا پھر ٹی ٹونٹی ہو ہر بندے کی اپنی پسند اور ناپسند ہوتی ہے لیکن ملکی مفاد کے لیے جو بھی ہے نا ہر بندے کو اپنی پسند کو قربان کرنا پڑتا ہے تو جب ہم ہی اپنے ہیروز کو سپورٹ نہیں کریں گے تو پھر اپ دیکھ سکتے ہیں محمد یوسف کی مثال لے لیجئے محمد یوسف جیسا پلیئر نہیں ہے دنیا تو بریڈ مین کو مانتی ہے کہ بہت بڑا پلیئر تھا میرے خیال میں محمد یوسف یار جس نے ایک سال میں اتنے زیادہ رنز کر دیے سینچریوں کی کیا کہتے ہیں وہ ڈھیری لگا دی لیکن ہم لوگوں نے اس کے ساتھ بھی نا انصافی کی جس وجہ سے وہ مسلسل وہ پرفارمنس نہیں کر پایا اور پرفارمنس کے ساتھ ساتھ وہ کرکٹ جو اس کا نا کیریل کیریئر جو تھا نا وہ محدود ہو گیا صرف اپنے اپنے لوگوں ہی کی وجہ سے دل برداشتہ ہو جاتے ہیں یہ پلیئر اس میں کوئی شک نہیں ہے مانتے ہیں ورات کھولی بہت اچھا پلیر تھا کیم ولیمسین بہت اچھا ہے تو ساتھ میں جو روٹ بہت اچھا ہے لیکن ہر بندے کی اپنی کلاس ہوتی ہے اگر ہم بابرعظم کو سپورٹ نہیں کریں گے تو بابر اعظم پاکستان میں نہیں ملے گا دوبارہ پاکستان میں بابرعظم نہیں ملے گا یہ میری بات یاد رکھیں محمد رضوان پر جو تنقید کرتے ہیں یہ بھی یاد رکھیں کوئی اتنا اچھا کیپر اور ساتھ میں اتنا اچھا بیٹر وہ نہیں ملے گا بھائی باقی جیسے کہنا ہے جسے برا کہنا ہے بلا کہنا ہے وہ کہتا رہے ابھی جو نیچے ہے نا وہ ابھی بہت سارے دوست کچھ ایسی باتیں کرتے اپ کو نظر ائیں گے
۔ سلیمان آغا ،صائم ایوب کی طرح بابر اور رضوان بھی ایسے کوئی میچ جتوا دیں تو یقیناً قیامت نہں آئے گی۔ ایسے میچ ونرز کی پاکستان کو ضرورت ہے۔ رضوان کو چاہیے کہ وہ اپنے خول سے نکل کامران غلام اور سلیمان آغا، کا حق مارنے کے بجائے پلیئر انہں چار پانچ نمبر پہ اور عرفان نیازی 6 پہ کھلائے اور خود نمبر 7 نمبر پہ بیٹنگ کرے۔
Comments
Post a Comment
Thanks for Comments.We will contact soon.