بجلی بلوں کی اوور ریڈنگ کی اصل حقیقت اور وزیر اعظم کا بیان
اویس لغاری سے میٹنگ میں بجلی بلوں میں اوور ریڈنگ پر سخت ناراضگی کا اظھار کیا اور وزیر بجلی کو حکم دیا کے اوور ریڈنگ کرنے والے اہلکاروں کے خلاف انکوائری کی جاۓ اور بجلی بلوں میں 200 یونٹ سے کم یونٹ یوز کرنے والے صارفین کے یونٹ 201 یا زائد کرنے کا بھی نوٹس لیا
وزیر اعظم کے الزام کی حقیقت
افسوس سے کہنا پڑتا ہے آج وزیر اعظم نے جو بیان دیا ہے کے صارفین کے یونٹ 200 سے بڑھانے والے عملے کے خلاف انکوائری کی جاۓ یہ عوام اور بجلی کمپنیز کے ملازمین کو لڑانے کے مترادف ہے ۔ ہونا تو یہ چاہیے کے حکومت پروٹیکٹ کیٹگری نان پروٹیکٹ کیٹگری کا ڈراما بند کرے یا پروٹیکٹ کیٹگری 200 یونٹ سے بڑھا کر 300 یونٹ کرتی ۔ مگر عوام کو ریلیف دینے کے بجاۓ یکم جولائی سے حکومت پاکستان نے پروٹیکٹ کیٹگری کا ریٹ بھی 51 فیصد مہنگا کردیا ہے یعنی 1 سے 100 یونٹ استمعال کرنے والوں کا ریٹ جو 7.76 روپے تھا وہ تقریبن 12 روپئے اور 101 سے 200 یونٹ کا ریٹ 10.06 پیسے سے 16 روپیا کردیا ۔۔
اوور بلنگ کی حقیقت اور وزیر اعظم کا انکوائری کا حکم ۔
جیسا کے وزیر اعظم نے اوور بلنگ کی انکوائری کا حکم دیا ہے کے جنھوں نے 200 سے زائد یونٹ بھیجیں ہیں انکو سزا دیں اصل حقیقت یہ ہے کے میٹر ریڈرز نے اوور بلنگ نہیں کی یہ سب وزارت پاور کے دئیے گئے پرو ریٹا سافٹ ویئر کی وجہ سے ہے۔ اس سافٹ ویئر سے صارفین کو پورے 30 دن کا بل بھیجا جاتا ہے۔ اس کی مثال سمجھ لیں اگر میٹر ریڈر نے آپکے میٹر کی ریڈنگ پچھلے ماہ 30 مئی کو لی اور اس ماہ اس نے ریڈنگ 28 جون کی لی تو اسکا مطلب اس نے ریڈنگ 28 دن کی لی تو پرو ریٹا سافٹ ویئر سے اس صارف کو 30 دن کی ریڈنگ بھیجی جاۓ گی اگر آپ کی 28 دن کی ریڈنگ 190 یونٹ ہے تو پرو ریٹا سافٹ ویئر 190 کو 28 سے تقسیم کرے گا اور پر ڈے ایوریج نکالے گا جو کے 6.75 یونٹ فی دن نکلتا ہے تو اس صرف کو 203 یونٹ کا بل موصل ہوگا اس میں میٹر ریڈر یا بجلی اہلکار کی کیا غلطی ہے
یہ بھی پڑھیں
لاہور : 170 سے 200 یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کو اوور بلنگ کی مد میں کتنے روپے اضافی بل ادا کرنا پڑا ، اس حوالے سے اہم خبر آگئی۔
تفصیلات کے مطابق ایک بار پھر پروٹیکٹڈ صارفین سے کروڑوں کی اووربلنگ کا انکشاف سامنے آیا، 170سے 200 یونٹس والوں کو اضافی اوپر یونٹس ڈالنے پر بلوں میں ہزاروں روپے اضافی بل ادا کرنا پڑا۔
ذرائع نے بتایا کہ لیسکو کے ہزاروں صارفین کو 200 سے اوپر کیٹیگری میں زبردستی شامل کیاگیا، 170 سے 200 یونٹس والوں کو 5 ہزار روپے اضافی بل ادا کرنا پڑا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ 201 سے اوپر یونٹس ڈالنے سے بل 8 ہزارروپے سے تجاوزکرگیا جبکہ ، الیکٹرک کمپنی کے ترجمان نے کہا ہے کہ اوور بلنگ نہیں کی گئی،30 روزہ آٹو میٹک کمپیوٹر بلنگ کرتا ہے۔
اس سے قبل وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) نے لاہور الیکٹر ک سپلائی کمپنی کیخلاف پروٹیکٹڈ صارفین کو اوور بلنگ کی شکایات پر ایکشن لیتے ہوئے انکوائری شروع کردی ہے۔
ایف آئی اے نے بتایا کہ لیسکو نے مبینہ طور پر لاکھوں پروٹیکٹڈ صارفین کو اوور بلنگ کی اور کم یونٹس والے صارفین کو200 سے زائد یونٹس کے بل بھیجے گئے۔
ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ اووربلنگ سے پروٹیکٹڈ کیٹگری تبدیل ہونے سے کروڑوں کا اضافی بوجھ پڑا۔
ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل لاہور نے انکوائری کا آغاز کرتے ہوئے لاہور الیکٹر ک سپلائی کمپنی کے ڈائریکٹرکسٹمرسروسز اور ڈی جی آئی ٹی
Comments
Post a Comment
Thanks for Comments.We will contact soon.