ڈاکٹر بیربل قتل کیس میں نیا موڑ سامنے آگیا

ڈاکٹر بیربل قتل کیس میں نیا موڑ سامنے آگیا 

ڈاکٹر بیربل اور انکی بیٹی 



ڈاکٹر بیربل گینانی کے قتل کیس میں اہم پیش رفت، خاتون معاون قرۃ العین کے رشتہ دار کو حراست میں لے لیا گیا، پولیس نے بتایا کہ اسے فی الحال پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے ۔ اس سے قبل ڈاکٹر بیربل گینانی کے بھائی نے زخمی خاتون اسسٹنٹ کے بارے میں شبہ پیدا کیا کہ وہ ماہر امراض چشم کے قتل میں ملوث ہے۔ ڈاکٹر بیربل گینانی اپنی اسسٹنٹ کے ساتھ سفر کر رہے تھے کہ کراچی کے علاقے گارڈن میں لیاری ایکسپریس وے انٹرچینج کے قریب انہیں گولی مار دی گئی۔ گارڈن تھانے میں ماہر امراض چشم کے قتل کے خلاف ٹارگٹ کلنگ کا مقدمہ قتل، اقدام قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کر لیا گیا۔ متوفی ڈاکٹر کے بھائی، جس نے شکایت درج کرائی، نے زخمی خاتون اسسٹنٹ پر شبہ ظاہر کیا ہے۔ شکایت کنندہ کو اپنے بھائی کی موت کی خبر فون کال پر ملی اور اسے جناح اسپتال لے جایا گیا۔ ان کے مطابق ڈاکٹر بیربل کو سر میں دو گولیاں ماری گئیں جب کہ ایک گولی گاڑی کے بونٹ سے بھی گزری۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ خاتون اسسٹنٹ بھی اس واقعہ میں زخمی ہوئی ہیں لیکن اس قتل میں اس کے بالواسطہ یا بلاواسطہ ملوث ہونے کے امکان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ڈاکٹر بیربل کے ایم سی کے سابق ڈائریکٹر ہیلتھ بھی رہ چکے ہیں۔ گارڈن تھانے کی حدود میں 62 سالہ ڈاکٹر بیربل گینانی گولی لگنے سے جاں بحق اور نرس 35 سالہ قرۃ العین زخمی ہوگئیں۔ یہ واقعہ گڈ لک ہال گارڈن کے قریب افطار سے عین قبل پیش آیا۔ پولیس نے بتایا کہ اطلاع ملتے ہی وہ جائے وقوعہ پر پہنچے جہاں انہوں نے ایک کار کے اندر ایک مرد اور ایک خاتون کو شدید زخمی حالت میں پایا۔ زخمیوں کو ریسکیو ٹیموں کی مدد سے علاج کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ہسپتال میں ڈاکٹر گینانی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

Community Verified icon

Comments